Headlines
Loading...
دیوالی ہولی کے موقع پر کمپنیوں کے ملازمین کے لیے ما تحت افراد کو تحفے دینا کیسا؟

دیوالی ہولی کے موقع پر کمپنیوں کے ملازمین کے لیے ما تحت افراد کو تحفے دینا کیسا؟

Question S. No. #115

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

حضور مفتی صاحب قبلہ!

کیا فرماتے ہیں علماے دین و مفتیان شرع متین ہم بینک میں کام کرتے ہیں ہماری پوسٹ تھوڑی اوپر کی ہے تو دیوالی و غیرہ کے موقع پر اپنے اعلیٰ ادھیکاریوں کے آرڈر پر ورکروں کو تحفے بھی دینا پڑ جاتے ہیں، جن کے پیسے بعد میں ہمیں اوپر سے مل جاتے ہیں، ہم اپنے ان دونوں کاموں کو نہایت برا جانتے ہیں، مگر بینکوں کمپنیوں کے حالات کی وجہ سے ایسا کر نا پڑ جاتا ہے، اس پر کیا حکم ہوگا۔

المستفتی: ایم ایس خان، منڈاؤلی، لکشمی نگر، دہلی، ۹۲

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

الجواب بعون الملک الوہاب:

اس مال کو اعلی حکام کی امانت سمجھ کر ماتحت افراد تک پہنچا دیں اس سے صرف نظر کرتے ہوے کہ کس غرض سے آیا ہے۔ والله تعالى اعلم
كتبه:
محمد اکمل اشفاقی مصباحی
المتدرب علی الافتاء بالجامعۃ الاشرفیۃ
۵ جمادی الآخرہ ۱۴۴۳ھ
الجواب صحیح:
مفتی نظام الدین الرضوی المصباحی دامت برکاتہم العالیہ

0 آپ کے تاثرات/ سوالات:

Kya Aap Ko Malum Hai? Al-mufti Ke Tamam Fatawa Haq Aur Sahi Hain, Zimmedar Muftiyane Kiram ki Nigrani Men Jari Kiye Jate hain aur Bila Jhijak Amal Ke Qabil Hain, Aap Se Guzarish Hai Ke Al-mufti Ke Fatawa Zyada se zyada Share Karen Aur Sawab Ke Mustahiq Bane.