Headlines
Loading...
امام اعظم ابوحنیفہ رضی اللہ عنہ نے یزید کو کافر کیوں نہیں کہا؟

امام اعظم ابوحنیفہ رضی اللہ عنہ نے یزید کو کافر کیوں نہیں کہا؟

امام اعظم ابوحنیفہ رضی اللہ عنہ نے یزید کو کافر کیوں نہیں کہا؟

Fatwa No. #152

سوال: حضرت امام اعظم ابو حنیفہ رضی اللہ تعالی عنہ نے اور حضرت امام اہل سنت شاہ احمد رضا اعلیٰ حضرت فاضل بریلوی علیہ رحمة الرحمن نے یزید علیہ اللعنہ کے بارے میں سکوت اختیار فرمایا ہے اور حضرت امام احمد بن حنبل رضی اللہ عنہ نے یزید کو کافر کہا ہے، اور امام اعظم جیسے جلیل القدر ائمہ نے سکوت اختیار فرمایا ہے۔ اس کی وجہ کیا ہے، اور ان حضرات نے کس لیے سکوت اختیار فرمایا ہے؟ خلاصہ فرمائیں۔
المستفتی:

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

الجواب:

یزید اصل میں مسلمان تھا، اور جب کوئی اصل میں مسلمان ہو تو اس کے کافر ہونے کے لیے ایسا ثبوت چاہیے جس میں کوئی شبہ نہ ہو۔ حضرت امام عالی مقام رضی اللہ تعالی عنہ کے شہید کرنے کا حکم یزید سے ثابت نہیں، بلکہ روایتوں میں ہے کہ شہادت کی خبر سن کر بہت برہم ہوا۔ البتہ ایک روایت ہے کہ جب اس کو شہادت کی خبر ملی تو اس نے ابن زبعری کے یہ اشعار پڑھے۔ جو اس نے غزوہ احد کے موقع پر کہا تھا:

ليت أشيــاخ ببـدر شهـدوا
جزع الخزرج في وقع الأسل

کاش یہ کہ ہمارے بدر میں جو بزرگ تھے اور مارے گئے، واقعۂ احد کے وقت قبیلہ خزرج کے جزع کے وقت موجود ہوتے۔

یہ یقیناً کفر ہے۔ ہوسکتا ہے سیدنا امام اعظم ابوحنیفہ رضی الله تعالی عنہ تک یہ روایت کسی ایسے مستند اور یقینی ذریعے سے نہ پہنچی ہو جس پر تکفیر کرنا جائز ہو، مگر چوں کہ یہ روایت پہنچی تو شبہ پیدا ہوگیا۔ اس لیے سکوت فرمایا کہ ہم نہ اسے کافر کہیں گے نہ مسلمان۔ لیکن ہوسکتا ہے کہ سیدنا امام احمد بن حنبل رضی الله تعالی عنہ تک بتواتر ایسے قطعی یقینی طریقے سے پہنچی ہو جس میں شبہ نہ ہو تو انھوں نے تکفیر فرمائی۔ واللہ تعالی اعلم۔
کتبہ:
مفتی شریف الحق امجدی علیہ الرحمہ

[فتاوی شارح بخاری، ج: 2، ص: 90]

اپنا سوال بھیجنے کے لیے یہاں کلک کریں
واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

1 تبصرہ

  1. حضرت مفتی صاحب میں نے بڑے بڑے علمائے کرام سے پوچھا مگر آج تک کسی نے بھی امام صاحب رح کے یزید پلید کے معاملہ میں سکوت والا قول ثابت نہ کر سکے آخر امام صاحب کی کونسی کتاب میں یہ مذکور ہے برائے کرم راہنمائی فرمائیں

    جواب دیںحذف کریں

Kya Aap Ko Malum Hai? Al-mufti Ke Tamam Fatawa Haq Aur Sahi Hain, Zimmedar Muftiyane Kiram ki Nigrani Men Jari Kiye Jate hain aur Bila Jhijak Amal Ke Qabil Hain, Aap Se Guzarish Hai Ke Al-mufti Ke Fatawa Zyada se zyada Share Karen Aur Sawab Ke Mustahiq Bane.