Headlines
Loading...
ہولی دیوالی کے موقع پر جو بونس ملتا ہے اسے لینا کیسا

ہولی دیوالی کے موقع پر جو بونس ملتا ہے اسے لینا کیسا

Question S. No. #114

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

حضور مفتی صاحب قبلہ!

کیا فرماتے ہیں علماے دین و مفتیان شرع متین ہولی دیوالی کے موقعوں پر بینکوں کے اعلی ادھیکاریوں کی طرف سے سبھی کام کرنے والوں کے کھاتوں میں بونس کے طور پر کچھ روپے آتے ہیں، اور کھانے پینے کا سامان بھی دیا جاتا ہے جو ان کی مورتیوں پر چڑھایا ہوا نہیں ہوتا، یہ پیسے اور سامان پانے والوں میں ہم مسلمان بھی ہوتے ہیں، ہمارے لیے ان کا کیا حکم ہے؟ جواب عنایت فرمادیں۔ کرم ہوگا

المستفتی: ایم ایس خان، منڈاؤلی، لکشمی نگر، دہلی، ۹۲

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

الجواب بعون الملک الوہاب:

جو پیسے اور سامان وہ اپنی خوشی سے دیں اس کو لینا اور استعمال کرنا جائز ہے۔ والله تعالى اعلم
كتبه:
محمد اکمل اشفاقی مصباحی
المتدرب علی الافتاء بالجامعۃ الاشرفیۃ
۵ جمادی الآخرہ ۱۴۴۳ھ
الجواب صحیح:
مفتی نظام الدین الرضوی المصباحی دامت برکاتہم العالیہ

0 آپ کے تاثرات/ سوالات:

Kya Aap Ko Malum Hai? Al-mufti Ke Tamam Fatawa Haq Aur Sahi Hain, Zimmedar Muftiyane Kiram ki Nigrani Men Jari Kiye Jate hain aur Bila Jhijak Amal Ke Qabil Hain, Aap Se Guzarish Hai Ke Al-mufti Ke Fatawa Zyada se zyada Share Karen Aur Sawab Ke Mustahiq Bane.