Headlines
Loading...
یہ کہنا کیسا کہ یا اللہ تمام مسلمانوں کو معاف کرکے ان کا مواخذہ مجھ سے فرما

یہ کہنا کیسا کہ یا اللہ تمام مسلمانوں کو معاف کرکے ان کا مواخذہ مجھ سے فرما

Question S. No. #57

سوال: زبیر کی دلی خواہش ہے کہ پروردگار عالم تمام دنیا کے مسلم مرد اور عورتوں سے جو گناہ سرزد ہوئے ہیں انھیں معاف کردے، اور ان کا مواخذہ مجھ سے کرے۔

مزید یہ بھی کہتا ہے کہ اللہ تعالی کا معمولی عذاب بھی برداشت سے باہر ہے۔ کیا اس کا ایسی دعائیں مانگنا جائز ہے، اگر نہیں جائز ہے تو اس کا کفارہ کیا ہے؟

سائل:
۲۵/ جمادی الاولی ۱۳۷۵ھ

الجواب : بیان سائل (سوال کرنے والے کے بیان) سے معلوم ہوا کہ تمام مومنین سے اپنی غیر معمولی محبت کی بنا پر ایسا کہہ رہا ہے کہ ان کے کرتوتوں سے انھیں جو عذاب پہنچتا ہے اسی کو پہنچے اور وہ لوگ عذاب سے مامون رہیں۔

اس میں شک نہیں کہ قائل (کہنے والے) کی نیت خیر ہے لیکن اس خیرخواہی کی صحیح سبيل (درست طریقہ) یہ ہے کہ وہ عامۂ مسلمین کے لیے استغفار کرے۔ مولی عزوجل کو قدرت ہے کہ اپنے ایک بندے کی پکار سن کر تمام مومنین کو بخش دے۔ خود فرماتا ہے: ”یَغْفِرُ لِمَنْ یَّشَآءُ“ (وہ جسے چاہے بخش دے۔)

خدا کے عذاب کی تمنا کرنا بڑی بھاری جرأت ہے۔ حدیث میں اس کی ممانعت آئی ہے پھر ایک کی برائی میں دوسرا نہیں ماخوذ ہوسکتا۔

قال الله تعالی ”وَ لَا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِّزْرَ اُخْرٰىۚ“

کوئی دوسرے کے کیے ہوئے پر نہیں پکڑا جائے گا۔ لہٰذا دوسرے کے عذاب کی تمنا لغو ہے، زید کو توبہ کرنا چاہیے۔ اللہ کے عذاب سے پناہ مانگنی چاہیے، نفلی نماز و روزہ رکھنا چاہیے، اس قول کا کفارہ شرعاً مقرر نہیں۔ عام مومنین کے ساتھ اسے جو ہمدردی ہے اس کے لیے یہ دعا پڑھے ستائیس بار روزانہ۔

رب اغفر لي ولجميع المومنين والمومنات والمسلمين والمسلمات.
والله تعالی أعلم۔

(ماخوذ از فتاویٰ شارح بخاری ج:۱، ص:۱۳۰، کتاب العقائد، عقائد متعلقہ ذات و صفات الہیہ)

0 آپ کے تاثرات/ سوالات:

Kya Aap Ko Malum Hai? Al-mufti Ke Tamam Fatawa Haq Aur Sahi Hain, Zimmedar Muftiyane Kiram ki Nigrani Men Jari Kiye Jate hain aur Bila Jhijak Amal Ke Qabil Hain, Aap Se Guzarish Hai Ke Al-mufti Ke Fatawa Zyada se zyada Share Karen Aur Sawab Ke Mustahiq Bane.