Headlines
Loading...
کیا کوئی اپنی شادی میں خود ہی وکیل بن سکتا ہے؟

کیا کوئی اپنی شادی میں خود ہی وکیل بن سکتا ہے؟

Question S. No. #32

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ زید شادی کر رہا ہے تو کیا زید ہی وکیل بن سکتا ہے یا نہیں جواب سے نواز دیں علمائے اہل سنت۔

المستفتی: دانش برکاتی

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

الجواب:

زید خود اپنے نکاح میں لڑکی کی جانب سے وکیل بن سکتا ہے۔

ھدایہ میں ہے:

"وإذا أذنت المرأة للرجل أن يزوجها من نفسه فعقد بحضرة شاهدين جاز " [المَرْغِيناني، الهداية في شرح بداية المبتدي، ١٩٧/١]

بہار شریعت میں ہے:

پانچ صورتوں میں ایک شخص کا ایجاب قائم مقام قبول کے بھی ہوگا:۔۔۔۔۔۔ایک طرف سے اصیل ، دوسری طرف سے وکیل، مثلاً عورت نے اسے وکیل بنایا کہ میرا نکاح تو اپنے ساتھ کر لے اس نے کہا میں نے اپنی موکلہ کا نکاح اپنے ساتھ کیا۔ (بہار شریعت حصہ ۷ ص ٦٢ مطبوعہ دعوت اسلامی )

اور خود اپنی جانب سے وکیل بننے کا کوئی مطلب نہیں کہ وکیل، اصیل یعنی موکل کا قائم مقام ہوتا ہے تو جب وہ خود موجود ہے تو اپنے آپ کو اپنا ہی نائب تصور کرنے کا کیا فائدہ اور کیا مطلب؟ لہذا شخص واحد میں ایک ہی جہت سے یہ دونوں صفات ( اصیل ہونا اور قائم مقام ہونا) جمع نہیں ہوسکتے۔ والله تعالیٰ اعلم
كتبه:
محمد شہباز انور البرکاتی المصباحی
اتردیناج پور، بنگال، ہند
۲۱ شوال المکرم ۱۴۴۲ھ
الجواب صحیح:
مفتی وسیم اکرم الرضوی المصباحی
۲۱ شوال المکرم ۱۴۴۲ھ

0 آپ کے تاثرات/ سوالات:

Kya Aap Ko Malum Hai? Al-mufti Ke Tamam Fatawa Haq Aur Sahi Hain, Zimmedar Muftiyane Kiram ki Nigrani Men Jari Kiye Jate hain aur Bila Jhijak Amal Ke Qabil Hain, Aap Se Guzarish Hai Ke Al-mufti Ke Fatawa Zyada se zyada Share Karen Aur Sawab Ke Mustahiq Bane.