Headlines
Loading...
اگر وقت کے اندر سنتیں نہ پڑھیں تو کیا بعد میں قضا پڑھ سکتے ہیں؟

اگر وقت کے اندر سنتیں نہ پڑھیں تو کیا بعد میں قضا پڑھ سکتے ہیں؟

Question S. No. #30

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلے میں کہ اگر کسی شخص نے وقت کے اندر سنتیں نہ پڑھیں تو بعد وقت وہ قضا پڑھ سکتا ہے؟

المستفتی: عبد اللہ ناگپور، مہاراشٹر

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

الجواب بعون الملک الوہاب:

بہار شریعت میں ہے کہ فرض کی قضا فرض، واجب کی قضا واجب اور سنت کی قضا سنت ہے۔

سنت کی قضا اس طور پر سنت ہے، کہ مثلاً ظہر کی پہلی چار رکعتیں سنتیں چھوڑ کر فرض ادا کر لیا تو وہ قضا ہو گئیں، اب وقت باقی رہتے ہوئے چار رکعت سنت کی قضا سنت ہے۔ (ماخوذ از فتاوی رضویہ ج: 7 ،ص: 422)

ہاں وقت نکل جانے کے بعد سنت فجر کے علاوہ سنتوں کی قضا نہیں ہے جبکہ سنت فجر فرض کے ساتھ قضا ہوئی ہو ۔

بدائع الصنائع میں ہے:

وَأَمَّا بَيَانُ أَنَّ السُّنَّةَ إذَا فَاتَتْ عَنْ وَقْتِهَا هَلْ تُقْضَى أَمْ لَا؟ فَنَقُولُ وَبِاَللَّهِ التَّوْفِيقُ: لَا خِلَافَ بَيْنَ أَصْحَابِنَا فِي سَائِرِ السُّنَنِ سِوَى رَكْعَتَيْ الْفَجْرِ أَنَّهَا إذَا فَاتَتْ عَنْ وَقْتِهَا لَا تُقْضَى سَوَاءٌ فَاتَتْ وَحْدَهَا، أَوْ مَعَ الْفَرِيضَةِ.

أمَّا سُنَّةُ الْفَجْرِ فَإِنْ فَاتَتْ مَعَ الْفَرْضِ تُقْضَى مَعَ الْفَرْضِ اسْتِحْسَانًا وَأَمَّا إذَا فَاتَتْ وَحْدَهَا لَا تُقْضَى ۔ملتقطا [الكاساني، بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع، ٢٨ ]

بہار شریعت میں رد المحتار کے حوالے سے ہے:

فجر کی نماز قضا ہوگئی اور زوال سے پہلے پڑھ لی تو سنتیں بھی پڑھے ورنہ نہیں علاوہ فجر کے اور سنتیں قضا ہوگئیں تو ان کی قضا نہیں۔ واللہ تعالیٰ اعلم
كتبه:
غلام رضا مدنی
استاذ جامعۃ المدینہ فیضان عطار، ناگ پور، مہاراشٹر

0 آپ کے تاثرات/ سوالات:

Kya Aap Ko Malum Hai? Al-mufti Ke Tamam Fatawa Haq Aur Sahi Hain, Zimmedar Muftiyane Kiram ki Nigrani Men Jari Kiye Jate hain aur Bila Jhijak Amal Ke Qabil Hain, Aap Se Guzarish Hai Ke Al-mufti Ke Fatawa Zyada se zyada Share Karen Aur Sawab Ke Mustahiq Bane.