Headlines
Loading...
قبرستان کی تر و تازہ گھاس کو دوا سے ختم کرنا کیسا؟

قبرستان کی تر و تازہ گھاس کو دوا سے ختم کرنا کیسا؟

Question S. No. #19

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان کرام تروتازہ گھاس کو قبرستان کے اندر دوائی وغیرہ سے ختم کرنا کیسا ہے؟

المستفتی: مولانا ارشاد مصباحی، امروہہ

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

الجواب:

قبرستان کے اندر دوا چھڑک کر تروتازہ گھاس کو ختم کرنا بھی مکروہ ہے کیونکہ وہ جب تک تروتازہ رہتے ہیں اللہ کی تسبیح اور ذکر الہی کرتے ہیں اور ان کے ذکر کے سبب رحمت الہی نازل ہوتی ہے اور وفات یافتہ مسلمان ان کے ذکر سے انسیت حاصل کرتے ہیں نیز یہ کہ قبرستان کی تروتازہ گھاس پر وفات یافتگان کا حق ہے اسے کاٹنا یا دوا سے ختم کرنا حق میت کو پامال کرنا ہے۔

شامی میں ہے :

يُكْرَهُ أَيْضًا قَطْعُ النَّبَاتِ الرَّطْبِ وَالْحَشِيشِ مِنْ الْمَقْبَرَةِ دُونَ الْيَابِسِ كَمَا فِي الْبَحْرِ وَالدُّرَرِ وَشَرْحِ الْمُنْيَةِ وَعَلَّلَهُ فِي الْإِمْدَادِ بِأَنَّهُ مَا دَامَ رَطْبًا يُسَبِّحُ اللَّهَ - تَعَالَى - فَيُؤْنِسُ الْمَيِّتَ وَتَنْزِلُ بِذِكْرِهِ الرَّحْمَةُ اهـ وَنَحْوُهُ فِي الْخَانِيَّةِ.

آگے علامہ ابن عابدین شامی نے فرمایا کہ اس پر وہ حدیث پاک بھی دلیل ہے جس میں نبی کریم ﷺ نے ایک سبز ٹہنی کو دو ٹکڑے کر کے دو قبروں پر ڈال دیا اور وجہ یہ بیان فرمائی کہ اس سے مردوں کے عذاب میں تخفیف ہوگی علامہ شامی کی عبارت حسب ذیل ہے:

أَقُولُ: وَدَلِيلُهُ مَا وَرَدَ فِي الْحَدِيثِ «مِنْ وَضْعِهِ - عَلَيْهِ الصَّلَاةُ وَالسَّلَامُ - الْجَرِيدَةَ الْخَضْرَاءَ بَعْدَ شَقِّهَا نِصْفَيْنِ عَلَى الْقَبْرَيْنِ اللَّذَيْنِ يُعَذَّبَانِ» . وَتَعْلِيلُهُ بِالتَّخْفِيفِ عَنْهُمَا مَا لَمْ يَيْبَسَا: أَيْ يُخَفَّفُ عَنْهُمَا بِبَرَكَةِ تَسْبِيحِهِمَا؛ إذْ هُوَ أَكْمَلُ مِنْ تَسْبِيحِ الْيَابِسِ لِمَا فِي الْأَخْضَرِ مِنْ نَوْعِ حَيَاةٍ؛ وَعَلَيْهِ فَكَرَاهَةُ قَطْعِ ذَلِكَ، وَإِنْ نَبَتَ بِنَفْسِهِ وَلَمْ يَمْلِكْ لِأَنَّ فِيهِ تَفْوِيتَ حَقِّ الْمَيِّتِ. [ابن عابدين ,الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) ,2/245] والله تعالیٰ اعلم


كتبه:
محمد شہباز انور البرکاتی المصباحی
اتردیناج پور، بنگال، ہند
۱۳ شوال المکرم ۱۴۴۲ھ
الجواب صحیح: مفتی وسیم اکرم الرضوی المصباحی

0 آپ کے تاثرات/ سوالات:

Kya Aap Ko Malum Hai? Al-mufti Ke Tamam Fatawa Haq Aur Sahi Hain, Zimmedar Muftiyane Kiram ki Nigrani Men Jari Kiye Jate hain aur Bila Jhijak Amal Ke Qabil Hain, Aap Se Guzarish Hai Ke Al-mufti Ke Fatawa Zyada se zyada Share Karen Aur Sawab Ke Mustahiq Bane.