Headlines
Loading...
کیا اپنی بیٹی یا بہن کو زکوٰۃ دے سکتے ہیں؟

کیا اپنی بیٹی یا بہن کو زکوٰۃ دے سکتے ہیں؟

Question S. No. #20

(ماخوذ از فتاویٰ رضویہ مترجم ج: ١٠ ص: ٥٢)

مسئلہ۱۲۰ : از موضع مکہ جبی والا علاقہ جاگل تھانہ پر ہپو ڈاکخانہ کوٹ نجیب اللہ خاں مرسلہ مولوی محمد شیر صاحب
۱۴ جمادی الآخر ۱۳۱۴ھ

اپنی دختریا حقیقی ہمشیرہ کو زکوۃ یا زمین کا عشر دینا جائز ہے یا نہیں؟ بینوا توجروا

الجواب : بہن کو جائز ہے جب کہ مصرف زکوٰۃ ہو اور بیٹی کو جائز نہیں

في الدر المختار مصرف الزكوۃ والعشر فقیر إلخ. وفيه لا يصرف إلى من بينهما ولاد إلخ.
ترجمہ: درمختار میں ہے کہ زکوۃ و عشر کا مصرف فقیر ہے الخ اور اسی میں ہے کہ زکوۃ و عشر ایسے لوگوں پر صرف نہ کی جائے جن سے اپنی ولادت کا تعلق ہو۔ الخ والله تعالى اعلم۔

0 آپ کے تاثرات/ سوالات:

Kya Aap Ko Malum Hai? Al-mufti Ke Tamam Fatawa Haq Aur Sahi Hain, Zimmedar Muftiyane Kiram ki Nigrani Men Jari Kiye Jate hain aur Bila Jhijak Amal Ke Qabil Hain, Aap Se Guzarish Hai Ke Al-mufti Ke Fatawa Zyada se zyada Share Karen Aur Sawab Ke Mustahiq Bane.