Headlines
Loading...
خود کشی کرنے والے کے لیے نماز جنازہ اور ایصال ثواب کا حکم

خود کشی کرنے والے کے لیے نماز جنازہ اور ایصال ثواب کا حکم

Fatwa No. #175

سوال: زید بیمار تھا، بیماری کی وجہ سے خود کشی کرلی یعنی دریا میں ڈوب کر مر گیا۔

دریافت طلب امر یہ ہے کہ زید کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی یا نہیں؟ اور اس کی روح کو ایصال ثواب کیا جائے گا یا نہیں؟ یا بغیر نماز جنازہ پڑھے ہوئے زید کی لاش کو دفن کر دیا جاوے تو ایسا کرنے والا گنہگار ہوگا یا نہیں؟
المستفتی: غلام احمد یار علوی، مدرس مدرسہ قادریہ رضویہ بدر العلوم، نند نگر چوری، ضلع بستی۔

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

الجواب:

زید جس نے خود کشی کرلی، اس کی نماز جنازہ پڑھنا مسلمانوں پر واجب اور اس کی روح کو ایصال ثواب کرنا جائز۔ اگر بغیر نماز دفن کردیا گیا تو جن لوگوں کو اس کی لاش برآمد ہونے کا علم ہوا سب گنہگار ہوئے، توبہ کریں۔

فتاویٰ عالمگیری میں ہے:

من قتل نفسه عمدا يصلى عليه عند أبي حنيفة ومحمد - رحمهما الله - وهو الأصح، كذا في التبيين. [مجموعة من المؤلفين، الفتاوی الهندية، ج: 1، ص: 163، دار الفكر بيروت] هذا ما عندي والعلم عند الله تعالیٰ ورسوله جل جلاله و صلی الله تعالی عليه وسلم.
کتبہ:
فقیہ ملت مفتی جلال الدین احمد امجدی علیہ الرحمہ

[ماخوذ از فتاوی فیض الرسول، ج:۱، ص: ۴۴۸]

اپنا سوال بھیجنے کے لیے یہاں کلک کریں
واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

0 آپ کے تاثرات/ سوالات:

Kya Aap Ko Malum Hai? Al-mufti Ke Tamam Fatawa Haq Aur Sahi Hain, Zimmedar Muftiyane Kiram ki Nigrani Men Jari Kiye Jate hain aur Bila Jhijak Amal Ke Qabil Hain, Aap Se Guzarish Hai Ke Al-mufti Ke Fatawa Zyada se zyada Share Karen Aur Sawab Ke Mustahiq Bane.