Headlines
Loading...
قربانی کی نیت سے خریدا ہوا چھوٹا جانور بیچنا کیسا؟

قربانی کی نیت سے خریدا ہوا چھوٹا جانور بیچنا کیسا؟

Fatwa No. #211

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں:

میں نے ایک بکرا عمر صغیر (چھوٹی عمر کا) اس نیت سے خریدا ہے کہ میں اس کی عید الاضحیٰ میں قربانی کروں گا۔ اب وہ اس وقت چار پانچ ماہ کا ہے اور بقر عید کو کافی ایام ہیں، میں ضعیف العمر ہوں، چلنے پھرنے سے معذور ہوں، پتی لینے بہت دور جانا پڑتا ہے۔ کیا ایسی صورت میں اس بکرے کو فروخت کر کے ایام عید میں دوسرا بکرا انہیں داموں میں خرید کرکے قربانی کر سکتا ہوں یا نہیں؟
المستفتی: خادم العلما حاجی عزیز احمد صاحب، خطیب مسجد سوداگران، مہوبا، ضلع ہمیر پور

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

الجواب:

اگر آپ صاحب نصاب ہیں تو اس کو فروخت کر کے دوسرے بکرے کی قربانی کر سکتے ہیں۔ اور اگر صاحب نصاب نہیں ہیں اور قربانی کی نیت سے بکرا خریدا ہے تو اب اسے فروخت نہیں کر سکتے ، بلکہ اس معین بکرے کی قربانی واجب ہوگی۔ فقط واللہ اعلم بالصواب ورسولہ
کتبہ:
مفتی عبد الحلیم رضوی اشرفی علیہ الرحمہ

[فتاویٰ حلیمیہ، ص: 260]

واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

0 آپ کے تاثرات/ سوالات:

Kya Aap Ko Malum Hai? Al-mufti Ke Tamam Fatawa Haq Aur Sahi Hain, Zimmedar Muftiyane Kiram ki Nigrani Men Jari Kiye Jate hain aur Bila Jhijak Amal Ke Qabil Hain, Aap Se Guzarish Hai Ke Al-mufti Ke Fatawa Zyada se zyada Share Karen Aur Sawab Ke Mustahiq Bane.