Headlines
Loading...
قدمی ھذہ علی رقبۃ کل ولی اللہ کیا یہ فرمان غوث پاک کی ظاہری زندگی تک تھا؟

قدمی ھذہ علی رقبۃ کل ولی اللہ کیا یہ فرمان غوث پاک کی ظاہری زندگی تک تھا؟

Fatwa No. #177

سوال: حضرت بڑے پیر صاحب کا فرمان [قدمي هذه علی رقبة کل ولي الله] کسی ایک زمانے کے لیے خاص تھا یا ہر زمانے کے لیے ہے؟ یاصرف آپ کی ظاہری زندگی تک تھا؟
المستفتی: محمد نصیر الاسلام خان اشرفی زار، مدار گڑھ، فتح پور، سلطان پور (یوپی)

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

الجواب:

حضور غوث اعظم رحمۃ اللہ علیہ کا یہ فرمان سوائے صحابہ کرام اور کچھ تابعین عظام کے مطلقاً تمام متقدمین اور متاخرین کو شامل ہے۔

بہجۃ الاسرار شریف میں ہے کہ جب حضور غوث اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے یہ فرمایا: ’’قدمى هذه على رقبة كل ولی الله‘‘ تو اگلے پچھلے تمام اولیاء کرام نے اپنی گردن جھکادی، جو حیات ظاہری میں تھے اور جو وصال فرماگئے تھے، وہ بھی ۔ [بهجة الأسرار، ص: 9]

اسی میں ہے میں ہے:

یہ ارشاد سن کر سب نے بیک وقت اپنا سر جھکا دیا۔ یہاں تک کہ ابدال عشر اور سلاطین وقت نے بھی۔

نیز اسی میں ہے:

حضرت علی بن ہیتی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا گیا: آپ نے قدم پاک اپنی گردن پر لینے میں اتنی جلدی کیوں کی؟ انھوں نے فرمایا کہ حضور غوث اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو یہ فرمانے کا حکم دیا گیا تھا۔ نیز انھیں اختیار دیا گیا تھا جو گردن نہ جھکائے اسے معزول کر دو۔ چناں چہ ابومحمد قاسم بن عبد اللہ بطری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ عجمی نے اس وقت سر نہیں جھکایا تو اس کا سب کچھ چھن گیا۔

اس سے ظاہر ہو گیا کہ حضور غوث اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا یہ فرمان صرف حیات ظاہری تک خاص نہ تھا بلکہ حضور غوث پاک کے دنیا میں تشریف لانے سے پہلے والوں کے لیے بھی تھا، اور بعد والوں کے لیے بھی ہے۔ واللہ تعالیٰ اعلم
کتبہ:
شارح بخاری مفتی شریف الحق امجدی علیہ الرحمۃ والرضوان

[ماخوذ از فتاویٰ شارح بخاری، ج:2، ص: 118-117]

اپنا سوال بھیجنے کے لیے یہاں کلک کریں
واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

0 آپ کے تاثرات/ سوالات:

Kya Aap Ko Malum Hai? Al-mufti Ke Tamam Fatawa Haq Aur Sahi Hain, Zimmedar Muftiyane Kiram ki Nigrani Men Jari Kiye Jate hain aur Bila Jhijak Amal Ke Qabil Hain, Aap Se Guzarish Hai Ke Al-mufti Ke Fatawa Zyada se zyada Share Karen Aur Sawab Ke Mustahiq Bane.