Headlines
Loading...
کیا حضور غوث اعظم رضی اللہ عنہ غیر مقلد تھے؟

کیا حضور غوث اعظم رضی اللہ عنہ غیر مقلد تھے؟

Fatwa No. #168

سوال: زید کہتا ہے کہ غوث اعظم رضی اللہ تعالی عنہ غیر مقلد تھے اور غیر مقلد سے مراد وہابی لیتے میں کہ غوث اعظم وہابی تھے۔ کیا صحیح ہے؟
المستفتی: محمد ادریس صاحب نوری، مدرسہ حیدر یہ احیاء السنۃ، نوتنواں، مغربی چمپارن (بہار)

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

الجواب:

یہ زید کا دجل وفریب، افتراء اور بہتان ہے۔ حضور سید ناغوث اعظم رضی اللہ تعالی عنہ مقلد تھے۔ حضور غوث اعظم رضی اللہ تعالی عنہ کو غیر مقلد کہنا کسی معنی کر صحیح نہیں، اور ان کو معاذ اللہ وہابی کہنا اتنا بڑا جھوٹ ہے جیسے زید مکھن کو غلیظ کہے۔ حضور سید ناغوث اعظم رضی اللہ تعالی عنہ سراپا وہابی ہونے کا رد تھے۔

ارشاد فرمایا:

من استغاث بي في كربة كشفت عنه.

ترجمہ: جو شخص کسی مصیبت میں مجھ سے فریاد کرے گا میں اس کی مصیبت دور کروں گا۔

اور وہابیوں کا عقیدہ یہ ہے کہ کسی نبی ولی سے مدد مانگنا شرک، سارے انبیاء، اولیاء عاجز محض ہیں۔ پیر غوث اعظم رضی اللہ تعالی عنہ وہابی کیسے ہو سکتے ہیں۔ وہابی تو تیرھویں صدی کی پیداوار ہیں۔ وہابیت کا بانی ابن عبدالوہاب نجدی ہے۔ یہ تیرہوی صدی کے شروع میں ظاہر ہوا۔ اور حضور سید ناغوث اعظم نے پانچ سو اکسٹھ میں وصال فرمایا ہے۔ پھر ان کا وہابی ہونا کیسے ممکن ہے۔ واللہ تعالی اعلم۔
کتبہ:
شارح بخاری مفتی شریف الحق امجدی علیہ الرحمہ

[ماخوذ از فتاوی شارح بخاری ج:2، ص: 121-122]

اپنا سوال بھیجنے کے لیے یہاں کلک کریں
واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

0 آپ کے تاثرات/ سوالات:

Kya Aap Ko Malum Hai? Al-mufti Ke Tamam Fatawa Haq Aur Sahi Hain, Zimmedar Muftiyane Kiram ki Nigrani Men Jari Kiye Jate hain aur Bila Jhijak Amal Ke Qabil Hain, Aap Se Guzarish Hai Ke Al-mufti Ke Fatawa Zyada se zyada Share Karen Aur Sawab Ke Mustahiq Bane.