Headlines
Loading...
ننگے سر کھانا کیسا ہے؟

Fatwa No. #155

سوال: کسی مسلمان شخص کا ننگے سر ہوکر کھانا کھانا از روئے شرع شریف درست ہے یا نہیں؟ جو ننگے سر کھاتا ہو اس کے ساتھ شیطان کھاتا ہے یا نہیں؟ اور خلاف سنت ہے یا نہیں؟
المستفتی: از بنارس، چھاؤنی محلہ

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

الجواب:

جو بسم اللہ کہہ کر کھانا کھاتا ہے شیطان اس کے ساتھ نہیں کھا سکتا اور جو بغیر بسم اللہ کھائے شیطان اس کے ساتھ کھائے گا اگرچہ سر پر سو کپڑے ہوں۔ ننگے سرکھانا ہنود (ہندؤں) کی رسم ہے اور خلاف سنت ہے، ہاں کوئی عذر ہو تو حرج نہیں۔ واللہ تعالیٰ اعلم
از:
امام اہل سنت اعلیٰ حضرت علیہ الرحمۃ والرضوان

[مفہوماً ماخوذ از فتاوی رضویہ، ج: 21، ص: 652، رضا فاؤنڈیشن، لاہور]

نوٹ: فتاوی رضویہ شریف میں قدیم اردو اور فارسی تراکیب مستعمل ہیں۔ عام قارئین کو مسئلہ سمجھنے میں آسانی ہو اس لیے حسب ضرورت الفاظ اور جملوں کی تسہیل کردی گئی ہے۔

اپنا سوال بھیجنے کے لیے یہاں کلک کریں
واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

0 آپ کے تاثرات/ سوالات:

Kya Aap Ko Malum Hai? Al-mufti Ke Tamam Fatawa Haq Aur Sahi Hain, Zimmedar Muftiyane Kiram ki Nigrani Men Jari Kiye Jate hain aur Bila Jhijak Amal Ke Qabil Hain, Aap Se Guzarish Hai Ke Al-mufti Ke Fatawa Zyada se zyada Share Karen Aur Sawab Ke Mustahiq Bane.