Headlines
Loading...

Question S. No. #124

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام مندرجہ ذیل مسئلہ میں کہ مسلمانوں کو دلالی کی قسم کھانا، دو مسلمانوں کے مابین جھوٹ بول کر اور حلفیہ بیان دے کر بیع [سودا] کرانا یہ عمل کیسا ہے؟ بینوا توجروا
المستفتی: محمد قاسم موضع بھیرو پور، بہتی پور ،ضلع امبیڈکر نگر

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

الجواب: دلالی کا اگر یہ مطلب ہے کہ بائع اور مشتری سے بچانے اور خریدوانے [بیچنے اور خریدنے میں مدد کرنے] کی اجرت لیتا ہے تو یہ جائز ہے۔ البتہ جھوٹی قسم کھا کر جھوٹ بول کر بیع [سودا] کرانا حرام و نا جائز ہے۔ قرآن و حدیث میں جھوٹوں پر اللہ تعالی کی لعنت آئی ہے۔ والله تعالى اعلم
کتبہ:
فقیہ ملت مفتی جلال الدین احمد امجدی علیہ الرحمہ

(ماخوذ از فتاوی فقیہ ملت، ج: 2، ص: 190)

0 آپ کے تاثرات/ سوالات:

Kya Aap Ko Malum Hai? Al-mufti Ke Tamam Fatawa Haq Aur Sahi Hain, Zimmedar Muftiyane Kiram ki Nigrani Men Jari Kiye Jate hain aur Bila Jhijak Amal Ke Qabil Hain, Aap Se Guzarish Hai Ke Al-mufti Ke Fatawa Zyada se zyada Share Karen Aur Sawab Ke Mustahiq Bane.