Headlines
Loading...
رمضان میں سعودی عرب سے ہندوستان آگیا تو روزے پورے کرنے میں کہاں کا اعتبار ہوگا؟

رمضان میں سعودی عرب سے ہندوستان آگیا تو روزے پورے کرنے میں کہاں کا اعتبار ہوگا؟

رمضان میں سعودی عرب سے ہندوستان آگیا تو روزے پورے کرنے میں کہاں کا اعتبار ہوگا؟

Question S. No. #125

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علماے کرام و عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ زید سعودی عرب میں رہتا ہے۔ اس نے رمضان میں سعودی تاریخ کے مطابق سعودی میں پندرہ روزے رکھے، سولہویں روزے کی حالت میں ہندوستان آیا جب کہ یہاں پندرہواں روزہ تھا۔ زید نے اب ہندوستان میں آگے کے روزے رکھے۔ ہندوستان میں 29 رمضان کو زید کے پورے 30 روزے ہوگئے۔

اب سوال یہ ہے کہ ہندوستان میں 29 کا چاند نہیں ہوا تو اب زید کے لیے کیا حکم ہے؟ زید ہندوستان کے مطابق 30 واں روزہ رکھے یا نہیں؟ اگر ہندوستان کے مطابق 30 واں روزہ رکھتا ہے تو زید کا 31 واں روزہ ہو جاتا ہے جب کہ شریعت کا حکم ہے کہ گنتی پوری کرو۔ زید روزہ رکھے تو کیا حکم ہے نہ رکھے تو کیا حکم ہے؟ شریعت کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں، کرم ہوگا۔

المستفتی: زبیر عالم احمد آباد، گجرات

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

الجواب:

زید بھی لوگوں کے ساتھ رمضان کی 30 ویں تاریخ کو روزہ رکھے، اگرچہ اس کے روز 31 ہو جائیں۔ قرآن کریم میں مطلقاً یہ حکم دیا گیا:

فَمَنْ شَهِدَ مِنْكُمُ الشَّهْرَ فَلْیَصُمْهُؕ- [البقرة: ١٨٥]

ترجمہ: تو تم میں سے جو کوئی یہ مہینہ پائے تو ضرور اس کے روزے رکھے۔

اور زید نے یقیناً یہاں رمضان کا مہینہ پایا؛ لہذا اس پر یہاں کے حساب سے رمضان کی 30 ویں تاریخ کو روزہ رکھنا فرض ہے۔ واللہ تعالیٰ اعلم
كتبه:
احتشام احمد مصباحی
المتخصص فی الفقہ بالجامعۃ الاشرفیہ
۲۶ جمادی الآخرہ ۱۴۴۳ھ
الجواب صحیح
مفتی محمد نظام الدین الرضوی المصباحی دامت برکاتہم العالیہ

0 آپ کے تاثرات/ سوالات:

Kya Aap Ko Malum Hai? Al-mufti Ke Tamam Fatawa Haq Aur Sahi Hain, Zimmedar Muftiyane Kiram ki Nigrani Men Jari Kiye Jate hain aur Bila Jhijak Amal Ke Qabil Hain, Aap Se Guzarish Hai Ke Al-mufti Ke Fatawa Zyada se zyada Share Karen Aur Sawab Ke Mustahiq Bane.