Headlines
Loading...
کیا حضور علیہ السلام کے جسم مبارک سے لگا ہوا زمین کا حصہ کعبے سے افضل ہے

کیا حضور علیہ السلام کے جسم مبارک سے لگا ہوا زمین کا حصہ کعبے سے افضل ہے

Question S. No. #102

سوال: کیا یہ عقیدہ حق ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے جسم مبارک سے زمین کا جو حصہ لگا ہوا ہے وہ کعبہ شریف افضل ہے۔
سائل: سید محمد اختر چشتی، پھپھوند شریف

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

الجواب: سرکار اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے جسم انور سے زمین کا جو حصہ لگا ہوا ہے وہ کعبہ شریف سے بلکہ عرش و کرسی سے بھی افضل ہے۔ گے شک یہ عقیدہ حق ہے۔ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان بریلوی علیہ الرحمۃ والرضوان تحریر فرماتے ہیں کہ تربت اطہر یعنی وہ زمین کہ جسم انور سے متصل ہے کعبہ شریف بلکہ عرش سے بھی افضل ہے۔ (فتاویٰ رضویہ ج: 4، ص: 687)

اور در مختار مع شامی میں ہے:

ما ضم أعضاءه عليه الصلاة والسلام فإنه أفضل مطلقا حتى من الكعبة والعرش والكرسي اه‍. [ابن عابدين ,الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) ,2/626] وهو تعالى أعلم
کتبہ: فقیہ ملت مفتی جلال الدین احمد امجدی علیہ الرحمہ

(ماخوذ از فتاویٰ فیض الرسول، ج 1، ص: 11)

0 آپ کے تاثرات/ سوالات:

Kya Aap Ko Malum Hai? Al-mufti Ke Tamam Fatawa Haq Aur Sahi Hain, Zimmedar Muftiyane Kiram ki Nigrani Men Jari Kiye Jate hain aur Bila Jhijak Amal Ke Qabil Hain, Aap Se Guzarish Hai Ke Al-mufti Ke Fatawa Zyada se zyada Share Karen Aur Sawab Ke Mustahiq Bane.