Headlines
Loading...
فیملی پلاننگ، برتھ کنٹرول، نسبندی یا آپریشن کا شرعی حکم

فیملی پلاننگ، برتھ کنٹرول، نسبندی یا آپریشن کا شرعی حکم

Question S. No. #23

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

علماے کرام کی بارگاہ میں عرض ہے کہ آج کل لوگ ایسا کہتے سنائی دیتے ہیں کہ موجودہ دور میں دو سے تین بچے پیدا کرنا ہی بہت ہے ایسا بولنا کیسا؟ بچوں کی ولادت نہ ہو اس کے لئے آپریشن کرواسکتے ہیں؟

المستفتی: غلام یسین عطاری، گجرات

وعلیکم السلام ورحمہ اللہ وبرکاتہ

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

الجواب بعون الملک الوهاب:

(۱)اسلام کی منشا اولاد کی کثرت ہے، یہی وجہ ہے چار بیویاں رکھنے کی اجازت دی گئی ہے اور اس میں حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خوشی بھی ہےـ

چنانچہ حدیثِ پاک میں ہے:

”عن معقل بن يسار، قال: حضرت معقل بن یسار قال قال رسول الله صلى الله علیہ وسلم: تزوجوا الودود الولود فائی مكاثر بکم الامم .» (سنن ابی داؤد ج: ۱ ، ص:۲۸۰، من كتاب النكاح، سنن النسائي ج:۲، ص:۵۹، من كتاب النكاح )

یعنی حضرتِ معقل بن یسار رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ خوب محبّت کرنے والی اور زیادہ بچے دینے والی عورت سے نکاح کرو کہ میں تمہاری کثرت کی وجہ سے دوسری امتوں پر فخر کروں گا۔

حدیثِ مذکور سے عیاں ہے کہ اسلام خاندانی منصوبہ بندی/فیملی پلاننگ کا ذہن نہیں دیتاـ

لہذا دو اور تین اولاد کا نعرہ لگانا، نسلِ انسانی کی کثرت کو روکنا، خاندانی منصوبہ بندی اور فیملی پلاننگ کرنا قرآن و حدیث کے منشا و مقصد سے دور، نہ دو تین کا نعرہ لگایا جائے اور نہ ہی اس کو عملی جامہ پہنایا جائے۔

(۲) حمل سے بچنے کے لیے خوف املاق یعنی تنگدستی اور محتاجی کی وجہ سے آپریشن کرانا یعنی دائمی قوّتِ تولید کو ختم کرنا نا جائز و حرام ہے۔

اللہ رب العزت قرآنِ حکیم میں فرماتا ہے:

"وَ لَا تَقْتُلُوْۤا اَوْلَادَكُمْ مِّنْ اِمْلَاقٍؕ-نَحْنُ نَرْزُقُكُمْ وَ اِیَّاهُمْۚ" (سورۃ الانعام: ۱۵۱)

فتاویٰ مصطفویہ میں ہے:

"الحاصل نسبندی یا آپریشن شریعتِ اسلامیہ میں ہرگز جائز نہیں لہذا اس سے نفرت و احتراز لازم ہے "(فتاویٰ مصطفویہ ۵۳۱ مطبوعہ فقیہِ ملت)

اور اگر حمل سے بچنے کے لیے آپریشن اس بنیاد پر کرا رہی ہے کہ اب مزید پیٹ میں آپریشن کی گنجائش نہیں ہے تب بھی اس کی اجازت نہ ہوگی کہ اس کا متبادل اختیار کر کے استقرارِ حمل سے بچا جا سکتا ہے۔ واللہ تعالیٰ اعلم
كتبه: احتشام الحق رضوی مصباحی
۱۳/شوال المکرم ۱۴۴۲ ھ مطابق ۲۶/مئی ۲۰۲۱

0 آپ کے تاثرات/ سوالات:

Kya Aap Ko Malum Hai? Al-mufti Ke Tamam Fatawa Haq Aur Sahi Hain, Zimmedar Muftiyane Kiram ki Nigrani Men Jari Kiye Jate hain aur Bila Jhijak Amal Ke Qabil Hain, Aap Se Guzarish Hai Ke Al-mufti Ke Fatawa Zyada se zyada Share Karen Aur Sawab Ke Mustahiq Bane.