Headlines
Loading...
روزہ افطار کرنے کی دعا افطار سے پہلے پڑھی جائے یا بعد میں؟

روزہ افطار کرنے کی دعا افطار سے پہلے پڑھی جائے یا بعد میں؟

Fatwa No. #191

سوال: روزہ افطار کرنے کی دعا (اللهم لك صمت إلخ...) افطار سے پہلے پڑھنی چاہیے یا بعد میں؟ زید کہتا ہے کہ افطار سے پہلے پڑھی جائے اور بکر کہتا ہے کہ بعد میں پڑھے۔ تو کس کا قول صحیح ہے تحریر فرمائیں۔
المستفتی: مہدی حسن خاں، ضلع گورکھپور

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

الجواب:

روزہ افطار کرنے کی دعا افطار کے بعد پڑھی جائے۔ بکر کا قول صحیح ہے۔ حدیث شریف میں ہے:

عن معاذ بن زهرة: أن النبي صلى الله عليه وسلم كانَ إذا أفطرَ قالَ: اللَّهمَّ لَكَ صُمتُ، وعلى رزقِكَ أفطَرتُ. [مشكاة المصابيح، ص: 175 وأخرجه أبو داود، رقم الحديث: ٢٣٥٨]

حضرت ملا علی قاری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ مرقاۃ شرح مشکوٰۃ میں اس حدیث شریف کی شرح کرتے ہوئے تحریر فرماتے ہیں:

(كان إذا أفطر قال) أي دعا، وقال ابن الملك: أي قرأ بعد الإفطار. [الملا علي القاري، مرقاة المفاتيح، ج: ٤، ص: ١٣٨٧، دار الفكر، بيروت] هذا ما عندي، وهو تعالى أعلم
کتبہ:
فقیہ ملت مفتی جلال الدین احمد امجدی علیہ الرحمہ

[فتاویٰ فیض الرسول، ج: 1، ص: 516]

اپنا سوال بھیجنے کے لیے یہاں کلک کریں
واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

0 آپ کے تاثرات/ سوالات:

Kya Aap Ko Malum Hai? Al-mufti Ke Tamam Fatawa Haq Aur Sahi Hain, Zimmedar Muftiyane Kiram ki Nigrani Men Jari Kiye Jate hain aur Bila Jhijak Amal Ke Qabil Hain, Aap Se Guzarish Hai Ke Al-mufti Ke Fatawa Zyada se zyada Share Karen Aur Sawab Ke Mustahiq Bane.