Headlines
Loading...
یہ کہنا کیسا کہ اللہ و رسول ایک ہیں؟

یہ کہنا کیسا کہ اللہ و رسول ایک ہیں؟

Fatwa No. #185

سوال: زید نے دیوبندیوں کی ایک کتاب میں لکھا ہوا دیکھا کہ اللہ و رسول ایک نہیں۔ یہ دیکھ کر زید نے کہا میں یہ نہیں مان سکتا کیوں کہ میری سمجھ میں اللہ و رسول ایک ہیں۔ چاہے میں اس کے کہنے سے کافر ہی کیوں نہ ہوجاؤں، لیکن میں تو یہی جانتا ہوں کہ اللہ و رسول ایک ہیں۔

یہ سن کر عمر و نے کہا: زید تمھیں اس طرح نہیں کہنا چاہیے۔ مجھے خوف ہے کہ کہیں تمہارا یہ کہنا واقعی کفر نہ ہوجائے اور تم کافر نہ ہوجاؤ۔ عمرو کی باتیں سن کر زید بہت نادم ہوا اور فوراً اپنے قول سے بھی توبہ کرلی لیکن پھر بھی بہت پشیماں و خوفزدہ ہے۔

دریافت طلب امر یہ ہے کہ زید کا یہ کہنا کیسا ہے؟ زید اس کہنے سے گنہگار ہوا یا واقعی زید کا یہ کہنا کفر ہے؟ بصورت دیگر زید کو تجدید ایمان و تجدید نکاح کرنا پڑے گا یا صرف توبہ کرلینا ہی کافی ہوگا؟
المستفتی: ازیاد علی وارثی، مہنداول، ضلع بستی

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

الجواب:

اگر زید نے یہ کہا کہ اللہ و رسول ایک ہیں اورمراد یہ تھی کہ بہ اعتبار ذات ایک ہیں تو یہ کفر ہے۔ اور اگر مراد یہ تھی کہ بہ اعتبار اطاعت ایک ہیں کہ رسول کی اطاعت اللہ کی اطاعت ہے اور اللہ کی اطاعت رسول کی اطاعت ہے توکفر نہیں۔ مگر ایسے کلمات سے جو موہم کفر و شرک (ان سے کفر و شرک کا وہم پیدا ہوتا ہو) ہوں احتراز (بچنا) واجب ہے۔

اور یہ کہنا کہ چاہے میں اس کہنے سے کافر ہی کیوں نہ ہوجاؤں چوں کہ اس میں کفر کے ساتھ اپنی رضا ظاہر کر رہا ہے۔ لہٰذا یہ بھی کفرہے۔

فتاویٰ عالمگیری میں ہے:

من يرضی بكفر نفسه فقد کفر [مجموعة من المؤلفين، الفتاوی الهندية، ج: 2، ص: 257، دار الفکر بیروت]

یعنی جو شخص اپنے کفر پر راضی ہو تو وہ کافر ہوگیا۔

لہٰذا زید توبہ کے ساتھ تجدید ایمان و تجدید نکاح بھی کرے۔ وهو تعالیٰ أعلم بالصواب.
کتبہ:
فقیہ ملت مفتی جلال الدین احمد امجدی علیہ الرحمۃ والرضوان

[ماخوذ از فتاوی فیض الرسول، ج:۱، ص: ۴]

اپنا سوال بھیجنے کے لیے یہاں کلک کریں
واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

0 آپ کے تاثرات/ سوالات:

Kya Aap Ko Malum Hai? Al-mufti Ke Tamam Fatawa Haq Aur Sahi Hain, Zimmedar Muftiyane Kiram ki Nigrani Men Jari Kiye Jate hain aur Bila Jhijak Amal Ke Qabil Hain, Aap Se Guzarish Hai Ke Al-mufti Ke Fatawa Zyada se zyada Share Karen Aur Sawab Ke Mustahiq Bane.