Headlines
Loading...
کافر کو سمجھانے کے لیے اللہ کو بھگوان کہنا کیسا؟

کافر کو سمجھانے کے لیے اللہ کو بھگوان کہنا کیسا؟

Fatwa No. #164

سوال: ایک عالم دین نے ہندؤں کو سمجھانے کے لیے اللہ تعالی کو بھگوان کے نام سے مخاطب کیا تو کیا اللہ تعالی کو بھگوان کہنا صحیح ہے؟ بینوا توجروا
المستفتی: نور الحسن معلم مدرسہ ضیاء الاسلام، موراواں، ضلع اناؤ

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

الجواب:

بھگوان ہندو مذہب کے دیوتاؤں کا لقب ہے، مثلاً وہ کہتے ہیں: بھگوان رام بھگوان کرشن وغیرہ۔ اس لیے اللہ تعالی کو بھگوان کہنا صحیح نہیں بلکہ حرام ہے۔

فقیہ اعظم ہند حضور صدرالشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں:

خدا کو رام کہنا ہندوؤں کا مذہب ہے اور اسے رام کہنا کلمہ کفر" اھ ملخصا [فتاوی امجدیہ ج: 4، ص: 418]

لہذا عالم دین توبہ و استغفار کرے اور اللہ تعالی کو بھگوان کے نام سے مخاطب نہ کرنے کا عہد کرے۔ واللہ تعالی اعلم.
کتبہ:
محمد اویس القادری امجدی
الجواب صحیح:
فقیہ ملت مفتی جلال الدین احمد امجدی علیہ الرحمہ

[فتاوی فقیہ ملت المعروف بہ فتاوی مرکز تربیت افتا ج: 1، ص: 66]

اپنا سوال بھیجنے کے لیے یہاں کلک کریں
واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

0 آپ کے تاثرات/ سوالات:

Kya Aap Ko Malum Hai? Al-mufti Ke Tamam Fatawa Haq Aur Sahi Hain, Zimmedar Muftiyane Kiram ki Nigrani Men Jari Kiye Jate hain aur Bila Jhijak Amal Ke Qabil Hain, Aap Se Guzarish Hai Ke Al-mufti Ke Fatawa Zyada se zyada Share Karen Aur Sawab Ke Mustahiq Bane.