Headlines
Loading...
مسجد میں داڑھی کے بالوں میں کنگھی کرنا کیسا ہے ؟

مسجد میں داڑھی کے بالوں میں کنگھی کرنا کیسا ہے ؟

مسجد میں داڑھی کے بالوں میں کنگھی کرنا کیسا ہے ؟

Question S. No. #132

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

مسجد میں داڑھی کے بالوں میں کنگھی کرنا کیسا ہے؟

المستفتی: غلام صمدانی قادری

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

الجواب بعون الملک الوہاب:

مسجد میں کنگھی کرنے سے مسجد میں بال گریں گے جو کہ صفائی ستھرائی اور نظافت کے خلاف ہے۔ حدیث پاک میں مسجدوں کو صاف ستھری رکھنے کا حکم دیا گیا ہے، چناں چہ امام ترمذی و امام ابو داود و امام احمد بن حنبل رضی اللہ عنھم نے ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی آپ فرماتی ہیں:

أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِبِنَاءِ الْمَسَاجِدِ فِي الدُّورِ، وَأَنْ تُنَظَّفَ وَتُطَيَّبَ. [أخرجه أبو داود (٤٥٥)، والترمذي (٥٩٤)،]

ترجمہ: نبی کریم ﷺ نے بستیوں میں مساجد بنانے کا حکم دیا اور ان مساجد کو صاف ستھری رکھنے کا حکم دیا۔

اس لیے مساجد میں کنگھی نہ کی جائے کہ آلودگی کا اندیشہ ہے، مسجدیں ذکر الٰہی اور نماز کے لیے ہوتی ہیں نہ کہ بننے سنورنے کے لیے، اس طرح کی حاجتوں سے مسجد میں آنے سے قبل ہی فارغ ہو لیں۔

معتکفین حضرات بھی مسجد کی صفائی کا خیال رکھیں، بے ضرورت کنگھی کرنے بچیں، ہاں حاجت ہو تو احتیاط کے ساتھ کریں اور بالوں کو بکھرنے نہ دیں، اگر کچھ بال اکھڑے ہوں تو مسجد کے باہر ڈالیں۔ والله تعالیٰ اعلم۔
كتبه:
محمد شہباز انور البرکاتی المصباحی
اتردیناج پور، بنگال، ہند
۱۸ رجب المرجب ۱۴۴۳ھ
صح الجواب:
حضور فقیہ النفس مناظر اہل سنت مفتی محمد مطیع الرحمن رضوی دامت برکاتھم العالیہ

1 تبصرہ

Kya Aap Ko Malum Hai? Al-mufti Ke Tamam Fatawa Haq Aur Sahi Hain, Zimmedar Muftiyane Kiram ki Nigrani Men Jari Kiye Jate hain aur Bila Jhijak Amal Ke Qabil Hain, Aap Se Guzarish Hai Ke Al-mufti Ke Fatawa Zyada se zyada Share Karen Aur Sawab Ke Mustahiq Bane.