Headlines
Loading...

Question S. No. #76

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین مسئلہ ذیل میں کہ
(١) تکبیرات تشریق الله اكبر الله اکبر لا اله الا الله والله اكبر ، الله اكبر ، ولله الحمد پڑھنا ایام تشریق میں فرض ہے یا واجب یا سنت یا مستحب؟
(۲) نیز یہ بھی واضح کریں کہ دیہات میں جمعہ اور عیدین کی نماز واجب نہیں ہے، ان تسبیحات کا بولنا ضروری ہے یا ممنوع۔
(۳) ساتھ یہ بھی تحریر کریں کہ عورتوں کے لیے ان تسبیحات کا کیا حکم ہے؟
(۴) اور جماعت کی نماز کے بعد ہی پڑھنا چاہئے یا تنہا پڑھنے والوں کو بھی پڑھنا چاہئے ،اگر پست (ہلکی) آواز سے پڑھ ليا جائے تو اس کا کیا حکم ہے؟

المستفتی: محمد شائق، موضع رسول پور

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

جواب:
(١)نويں ذى الحجہ كى فجر سے تیرھویں ذى الحجہ کی عصر تک شہر میں ہر نماز فرض پنج گانہ کے بعد جو جماعت مستحبہ کے ساتھ ادا کی گئی ایک بار تکبیر تشریق کہنا واجب ہے. وہ بھی فرض نماز کا سلام پھیرنے کے فوراً بعد اور تین بار افضل۔
(۲) تکبیر تشریق اس پر واجب ہے جو شہر میں مقیم ہو یا اس نے اس کی اقتدا کی اگرچہ عورت یا مسافر یا گاؤں کے رہنے والے ہوں۔ اور اگر یہ لوگ کسی مقیم شہری کی اقتدا نہ کریں تو ان پر واجب نہیں۔
(۳)اس کا جواب دوسرے نمبر میں گزرا۔
(۴) اس کا جواب پہلے نمبر میں گزرا۔ ان تاریخوں میں عوام اگر بازاروں میں بلند آواز سے تکبیر کہیں تو ان کو روکا نہ جائے گا۔ واللہ تعالی اعلم

کتبہ: عبدالمنان اعظمی شمس العلوم گھوسی

[فتاویٰ بحر العلوم، كتاب الاضحية، ج:۵، ص: ۱۹۷]

0 آپ کے تاثرات/ سوالات:

Kya Aap Ko Malum Hai? Al-mufti Ke Tamam Fatawa Haq Aur Sahi Hain, Zimmedar Muftiyane Kiram ki Nigrani Men Jari Kiye Jate hain aur Bila Jhijak Amal Ke Qabil Hain, Aap Se Guzarish Hai Ke Al-mufti Ke Fatawa Zyada se zyada Share Karen Aur Sawab Ke Mustahiq Bane.