Headlines
Loading...
عیب دار جانور کا عیب ختم ہوجائے تو کیا قربانی ہوجائے گی؟

عیب دار جانور کا عیب ختم ہوجائے تو کیا قربانی ہوجائے گی؟

Question S. No. #77

سوال:

کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ زید کی بکری کو ایک بھیڑیے نے زخمی کر ڈالا اور اتنا نقصان پہنچایا کہ اس کے گلے سے خون کا ظہور بھی ہوگیا نیز گلے میں سراخ بھی ہوگیا تو اب وہ بکری اپنی حالت اصلیہ پر آ گئی ہے۔ یعنی بالکل درست ہوگئی ہے کیا زید کے لیے اسی بکری کی قربانی جائز ہے۔ فقط والسلام

المستفتی:

العبد محمد ظہیر الدین قادری، مقام سکھا بازار، گریڈیہ، بہار

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

الجواب:

قربانی کے جانور کو قربانی کے وقت عیوب سے پاک ہونا چاہیے، سوال میں جس بکری کا ذکر کیا گیا ہے اس کی قربانی جائز ہے۔

درمختار اور شامی میں ہے:

وكانت معيبة وقت الشراء ثم زال أجزأت (ج٩، ص٣٩٤) -

ترجمہ: اگر جانور خریدنے کے وقت عیب دار تھا پھر وہ عیب دور ہوگیا تو اس کی قربانی صحیح ہے۔ واللہ تعالی اعلم
کتبہ: عبد المنان اعظمی، شمس العلوم، گھوسی، اعظم گڑھ

[فتاویٰ بحر العلوم،کتاب الاضحیہ، ج۵، ص:۲۰۳]

0 آپ کے تاثرات/ سوالات:

Kya Aap Ko Malum Hai? Al-mufti Ke Tamam Fatawa Haq Aur Sahi Hain, Zimmedar Muftiyane Kiram ki Nigrani Men Jari Kiye Jate hain aur Bila Jhijak Amal Ke Qabil Hain, Aap Se Guzarish Hai Ke Al-mufti Ke Fatawa Zyada se zyada Share Karen Aur Sawab Ke Mustahiq Bane.