Headlines
Loading...
کیا صرف گھر کے ذمہ دار پر قربانی واجب ہے؟

کیا صرف گھر کے ذمہ دار پر قربانی واجب ہے؟

Question S. No. #72

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین مسئلہ ذیل میں کہ زید کے بالغ و نابالغ بھائی بہن سبھی ہیں اورمختلف ذرائع سے یعنی تجارت و ملازمت سے سبھی کمائی کر کے جو کچھ آمدنی ہوتی ہے زید کے پاس جمع کرتے ہیں تاکہ وہ خانه داری انجام کریں۔ جیسا کہ هندوستان میں اکثر جگہوں پہ طریقہ ہے کہ پورے کنبے کا مالک ایک کو بنا دیا جاتا ہے

اور آمد و خرچ سب کے مشترک رہتے ہیں۔ ایسی صورت میں اگر زید قربانی کے دنوں میں صاحب نصاب ہوجائے تو قربانی صرف زيد كى طرف سے دی جائے يا فرداََ فرداََ سب پر واجب ہے۔

المستفتی: محمد عباس

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

الجواب: صورت مسئولہ میں وہ مال سب کا مشترک ہے اگراتنا ہو کہ سب کے حصہ میں اتنا اتنا آۓ کہ سب اس دن مالک نصاب ہو جائیں تو سب بالغوں پر قربانی واجب ہوگی۔ اگر اتنا حصہ نہیں جو نصاب کو پہنچے تو کسی پر قربانی واجب نہیں ۔ والله تعالی اعلم

کتبہ: عبدالمنان اعظمى خادم دارالافتاء دارالعلوم اشرفیہ مبارکپور اعظم گڑھ

[ماخوذ از فتاویٰ بحر العلوم، كتاب الاضحية، ج:۵، ص:۱۸۳]

0 آپ کے تاثرات/ سوالات:

Kya Aap Ko Malum Hai? Al-mufti Ke Tamam Fatawa Haq Aur Sahi Hain, Zimmedar Muftiyane Kiram ki Nigrani Men Jari Kiye Jate hain aur Bila Jhijak Amal Ke Qabil Hain, Aap Se Guzarish Hai Ke Al-mufti Ke Fatawa Zyada se zyada Share Karen Aur Sawab Ke Mustahiq Bane.