Headlines
Loading...
سنت کے بعد بغیر سلام پھیرے نفل نماز پڑھنے کھڑا ہوگیا تو نماز کا کیا حکم ہے

سنت کے بعد بغیر سلام پھیرے نفل نماز پڑھنے کھڑا ہوگیا تو نماز کا کیا حکم ہے

Fatwa No. #216

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلے میں کہ زید نے فرض عشاء کے بعد دو رکعت سنت پڑھنے کی نیت کی، بجائے سلام پھیرنے کے کھڑا ہو گیا یہ خیال کر کے کہ دو رکعت نفل اور پڑھنا ہے وہ بھی اس میں شامل ہو جائے گی۔ ایسی حالت میں نماز سنت و نفل دونوں ہوئی یا نہیں؟
المستفتی:

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

الجواب:

بہتر یہ ہے کہ دو رکعت پر سلام پھیر دے اگر سلام نہ پھیرا اور دو رکعتیں اور ملا لیں جب بھی نماز ہو گئی۔ (یعنی سنت موکدہ اور نفل دونوں ادا ہو گئیں) واللہ تعالی اعلم
کتبہ:
(صدر الشریعہ) حضرت علامہ امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ

[فتاویٰ امجدیہ، ج: 1، ص: 234]

واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

0 آپ کے تاثرات/ سوالات:

Kya Aap Ko Malum Hai? Al-mufti Ke Tamam Fatawa Haq Aur Sahi Hain, Zimmedar Muftiyane Kiram ki Nigrani Men Jari Kiye Jate hain aur Bila Jhijak Amal Ke Qabil Hain, Aap Se Guzarish Hai Ke Al-mufti Ke Fatawa Zyada se zyada Share Karen Aur Sawab Ke Mustahiq Bane.