Headlines
Loading...

Fatwa No. #213

سوال: منافق کسے کہتے ہیں اور کن کن حرکتوں کی بنا پر منافق کا اطلاق ہوتا ہے؟
المستفتی: محمد جمال، برن پور، بردوان (بنگال)

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

الجواب:

منافق کے شرعی معنی یہ ہیں کہ جو دل میں کفر چھپائے ہو اور زبان سے اسلام کا اقرار کرتا ہو۔ کسی شخص کے بارے میں منافق کا حکم لگانا حضور اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی حیات ظاہری تک خاص تھا، اس لیے کہ یقینی طور پر یہ معلوم کر لینا کہ یہ صرف زبان سے اسلام کا اقرار کرتا ہے، دل میں کفر بھرے ہوئے ہے، اب ممکن نہیں۔ اس لیے اب کسی کو اس معنی کر منافق کہنا جائز نہیں۔ لیکن عرف عام میں منافق اسے بھی کہتے ہیں جو دل میں کسی کی عداوت رکھے اور زبان سے دوستی ظاہر کرے۔ واللہ تعالی اعلم
کتبہ:
شارح بخاری مفتی شریف الحق امجدی علیہ الرحمہ

[فتاویٰ شارح بخاری، ج: 2، ص: 483]

واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

0 آپ کے تاثرات/ سوالات:

Kya Aap Ko Malum Hai? Al-mufti Ke Tamam Fatawa Haq Aur Sahi Hain, Zimmedar Muftiyane Kiram ki Nigrani Men Jari Kiye Jate hain aur Bila Jhijak Amal Ke Qabil Hain, Aap Se Guzarish Hai Ke Al-mufti Ke Fatawa Zyada se zyada Share Karen Aur Sawab Ke Mustahiq Bane.