Headlines
Loading...
ہمیں شریعت سے الگ ہی رہنے دو کہنے والے پر کیا حکم ہے؟

ہمیں شریعت سے الگ ہی رہنے دو کہنے والے پر کیا حکم ہے؟

Fatwa No. #157

سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان دین وملت اس مسئلہ میں کہ زید سنی صحیح العقیدہ مولوی ہے جو کبھی کبھی امامت بھی کرتا ہے۔ شرعی گفتگو کے دوران اس نے کہا کہ میں بہار شریعت اور قانون شریعت کونہیں مانتا ہوں۔ پھر دوسرے موقع پر اس نے کہا کہ تم لوگ جاؤ ہم کو شریعت سے الگ ہی رہنے دو۔ تو ایسے شخص کے بارے میں کیا حکم ہے؟ بینوا توجروا
المستفتی: حاجی قاسم علی، موضع چک شیورہا، ڈاک خانہ نواب گنج، ضلع گونڈہ

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

الجواب:

زید علانیہ توبہ کرے اور اقرار کرے کہ میں بہار شریعت اور قانون شریعت کو مانتا ہوں۔ اور اس کا یہ جملہ بہت سخت ہے کہ تم لوگ جاؤ ہم کو شریعت سے الگ ہی رہنے دو۔ لہٰذا اگر وہ بیوی والا ہو تو تجدید نکاح بھی کرے۔ اگر وہ ایسانہ کرے تو سب مسلمان اس کا بائیکاٹ کریں اور اس کے پیچھے نماز ہرگز نہ پڑھیں۔ خداۓ تعالی کا ارشاد ہے:

فَلَا تَقْعُدْ بَعْدَ الذِّكْرٰى مَعَ الْقَوْمِ الظّٰلِمِیْنَ [الانعام: 68] وهو تعالى أعلم بالصواب.
کتبہ:
مفتی جلال الدین احمد امجدی علیہ الرحمہ

[فتاوی فقیہ ملت المعروف بہ فتاوی مرکز تربیت افتا ج: 1، ص: 2]

اپنا سوال بھیجنے کے لیے یہاں کلک کریں
واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

0 آپ کے تاثرات/ سوالات:

Kya Aap Ko Malum Hai? Al-mufti Ke Tamam Fatawa Haq Aur Sahi Hain, Zimmedar Muftiyane Kiram ki Nigrani Men Jari Kiye Jate hain aur Bila Jhijak Amal Ke Qabil Hain, Aap Se Guzarish Hai Ke Al-mufti Ke Fatawa Zyada se zyada Share Karen Aur Sawab Ke Mustahiq Bane.