Headlines
Loading...
نماز جنازہ میں چوتھی تکبیر بھول گیا تو کیا حکم ہے؟

نماز جنازہ میں چوتھی تکبیر بھول گیا تو کیا حکم ہے؟

Question S. No. #117

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے دین مفتیان کرام اس سوال پہ

نماز جنازہ میں تین تکبیرات کہے تھے پھر دعائے مغفرت کے بعد چوتھی تکبیر بھول گیا اور سلام پھیرنا چاہا اور صرف السلام ع یہاں تک کہا تھا کہ پیچھے سے لقمہ ملا "اللہ اکبر" پھر میں نے اللہ اکبر کہا پھر سلام پھیرا۔ نماز ادا ہوئی یا دوبارہ ادا کرنی ہوگی؟

المستفتی: عبد الرحمن خان، مڈگیری

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

الجواب:

صورت مستفسرہ میں نماز جنازہ ہوگئی اعادے کی حاجت نہیں۔

فتاویٰ ہندیہ میں ہے :

وَلَوْ سَلَّمَ الْإِمَامُ بَعْدَ الثَّالِثَةِ نَاسِيًا كَبَّرَ الرَّابِعَةَ وَيُسَلِّمُ، كَذَا فِي التَّتَارْخَانِيَّة. [مجموعة من المؤلفين ,الفتاوى الهندية ,1/165]

ترجمہ: اگر امام تیسری تکبیر کے بعد بھول کر سلام پھیر دے تو (خود یاد آنے پر یا کسی کے یاد دلانے پر) چوتھی تکبیر کہے اور سلام پھیرے۔

اعلی حضرت امام اہل سنت رحمۃ اللہ علیہ کی فتاویٰ رضویہ شریف میں اسی طرح کا ایک فتویٰ موجود ہے مکمل فتویٰ مع سوال حسب ذیل ہے:

مسئلہ نمبر ۵۸: نماز جنازہ میں تکبیر اخیر کے بعد السلام علیکم ورحمۃایک بار کہا بعد یاددہانی تکبیر کہی اور پھر سلام پھیرا۔

الجواب: دوسری صورت میں نماز ہوجانا بھی اسی صورت میں ہے کہ اس نے بھول کر سلام پھیرا ہو، اور اگر قصدا پھیرا یہ جان کر کہ نماز جنازہ میں تین تکبیریں ہیں، تو یہ نماز بھی نہیں ہوگی۔ واللہ تعالی اعلم (فتاویٰ رضویہ غیر مترجم، ج: ۴، ص: ۸۳) والله تعالیٰ اعلم
كتبه:
محمد شہباز انور البرکاتی المصباحی
اتردیناج پور، بنگال، ہند
۱۷ جمادی الآخرہ ۱۴۴۳ھ

0 آپ کے تاثرات/ سوالات:

Kya Aap Ko Malum Hai? Al-mufti Ke Tamam Fatawa Haq Aur Sahi Hain, Zimmedar Muftiyane Kiram ki Nigrani Men Jari Kiye Jate hain aur Bila Jhijak Amal Ke Qabil Hain, Aap Se Guzarish Hai Ke Al-mufti Ke Fatawa Zyada se zyada Share Karen Aur Sawab Ke Mustahiq Bane.