Headlines
Loading...
حرام چیز کھاکر روزہ رکھنے یا افطار کرنے سے روزہ ہوجائے گا یا نہیں؟

حرام چیز کھاکر روزہ رکھنے یا افطار کرنے سے روزہ ہوجائے گا یا نہیں؟

Fatwa No. #188

سوال: کسی نے حرام کھانا کھا کر روزہ رکھا اور حرام چیز سے افطار کیا فرضِ صوم (روزہ کا فرض) اُس پر سے ساقط ہُوا ہے یا نہیں؟ بیّنوا توجروا
المستفتی:

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

الجواب:

بے شک صورتِ مستفسرہ (پوچھی گئی صورت میں) میں فرض ساقط ہوگیا فإن الصوم إنما هو الإمساك من المفطرات الثلاثة من الفجر إلى اللیل (روزہ صبح سے لے کر شام تك تین چیزوں (کھانا، پینا اور ہمبستری) سے رك جانا ہے۔ ) سحری کھانا یا افطار کرنا روزے کی حقیقت میں داخل نہ اس کی شرائط سے، پھر اگر یہ مالِ حرام سے واقع ہوئی تو اس کا گناہ جُدا رہا مگر سقوطِ فرض (فرض ساقط ہونے) میں شبہ نہیں۔ واللہ تعالیٰ اعلم
کتبہ:
امام اہل سنت اعلیٰ حضرت علیہ الرحمۃ والرضوان

[ماخوز از فتاوی رضویہ مترجم، ج: 10، ص: 335، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن، لاہور]

نوٹ: فتاوی رضویہ شریف میں قدیم اردو اور فارسی تراکیب مستعمل ہیں۔ عام قارئین کو مسئلہ سمجھنے میں آسانی ہو اس لیے حسب ضرورت الفاظ اور جملوں کی تسہیل کردی گئی ہے۔

اپنا سوال بھیجنے کے لیے یہاں کلک کریں
واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

0 آپ کے تاثرات/ سوالات:

Kya Aap Ko Malum Hai? Al-mufti Ke Tamam Fatawa Haq Aur Sahi Hain, Zimmedar Muftiyane Kiram ki Nigrani Men Jari Kiye Jate hain aur Bila Jhijak Amal Ke Qabil Hain, Aap Se Guzarish Hai Ke Al-mufti Ke Fatawa Zyada se zyada Share Karen Aur Sawab Ke Mustahiq Bane.