Headlines
Loading...
کیا نماز کے بعد مصلیٰ نہ لپیٹا جائے تو شیطان نماز پڑھتا ہے؟

کیا نماز کے بعد مصلیٰ نہ لپیٹا جائے تو شیطان نماز پڑھتا ہے؟

کیا نماز کے بعد مصلیٰ نہ لپیٹا جائے تو شیطان نماز پڑھتا ہے؟

Fatwa No. #143

سوال: کیا فرماتے ہیں علماے دین و مفتیان شرع متین مندرجہ ذیل مسئلے میں کہ ایک حافظ قرآن صاحب رمضان المبارک میں ایک مسجد میں پنج وقتہ نماز تراویح پڑھاتے ہیں اور بعد نماز مصلے کا ایک گوشہ موڑ دیتے ہیں اور اعتراض کے باوجود ایسا کرتے رہتے ہیں اور جب متولی نے کہا تو موڑنا چھوڑ دیا اور یہ حکمت بیان کی کہ میں اس لیے موڑ دیتا ہوں تاکہ شیطان نماز نہ پڑھے۔ ایسی صورت میں ان کی اقتدا میں نماز ہوئی یا نہیں مدلل تحریر فرمائیں۔
المستفتی: محمد انعام اللہ، بیلتھر روڈ، بلیا (یوپی)

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

الجواب بعون الملک الوہاب:

مصلے کا کونہ موڑنا نہ گناہ ہے اور نہ ناجائز۔

فتاوی رضویہ میں ہے:

ابن ابی الدنیا نے حدیث روایت کی: جہاں کوئی بچھونا بچھا ہو جس پر کوئی نہ سوتا ہو اس پر شیطان سوتا ہے۔

اس حدیث سے اس کی اصل نکلتی ہے اور پورا لپیٹ دینا چاہئے۔ (فتاوی رضویہ جلد سوم ص: ۹۲)

ہاں خاص یہ بات کہ شیطان اس پر نماز پڑھنے لگتا ہے، روایتوں سے ثابت نہیں۔

بہار شریعت میں ہے:

نماز پڑھنے کے بعد مصلیٰ لپیٹ کر رکھ دیتے ہیں، یہ اچھی بات ہے کہ اس میں زیادہ احتیاط ہے، مگر بعض لوگ جاے نماز کا صرف کونہ الٹ دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ایسا نہ کرنے سے اس پر شیطان نماز پڑھنے لگے گا یہ بے اصل ہے۔ (بہار شریعت حصہ شانزدہم صفحہ ۱۰۴)

دیکھیے مکمل لپیٹ دینے کو دونوں کتابوں میں افضل اور بہتر لکھا ہے، تو نہ لپیٹنا بھی ناجائز وحرام نہ ہوا چہ جائیکہ کونہ لپیٹنا۔ ایسے امام میں کوئی اور بات منافی امامت نہیں تو صرف اتنی بات پر اس کی امامت میں کوئی حرج نہیں۔ ہاں اس کو بتا دیا جاۓ کہ مصلے پر شیطان کے نماز پڑھنے کی بات تم نے غلط کہی۔ واللہ تعالی اعلم
کتبہ:
بحر العلوم مفتی عبد المنان اعظمی رحمۃ اللہ علیہ

[فتاوی بحر العلوم ج: 1، ص: 369]

0 آپ کے تاثرات/ سوالات:

Kya Aap Ko Malum Hai? Al-mufti Ke Tamam Fatawa Haq Aur Sahi Hain, Zimmedar Muftiyane Kiram ki Nigrani Men Jari Kiye Jate hain aur Bila Jhijak Amal Ke Qabil Hain, Aap Se Guzarish Hai Ke Al-mufti Ke Fatawa Zyada se zyada Share Karen Aur Sawab Ke Mustahiq Bane.