Headlines
Loading...
اونی ٹوپی موڑ کر نماز پڑھنا کیسا ہے؟

اونی ٹوپی موڑ کر نماز پڑھنا کیسا ہے؟

Fatwa No. #182

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین وملت اس مسئلہ میں:

ٹھنڈی کے موسم میں جو اونی ٹوپی لوگ استعمال کرتے ہیں اور پیشانی کی طرف سے نیچے کا کچھ حصہ موڑ لیتے ہیں، اگر موڑ کر نماز پڑھی تو نماز ہوگی کہ نہیں؟ حالاں کہ کتب میں ذکر ہے کہ پینٹ یا پاجامہ کی مہری موڑ کر نماز پڑھنا مکروہ ہے تو موڑ نا فعل یہاں بھی پایا جارہا ہے؟

عرض ہے کہ مطابقت و موافقت مباح و عدم مباح کی شقیں بیان فرما کر عند الناس مشکور ہوں اور عنداللہ ماجور۔
المستفتی: محمد اقلیم رضا قادری نظامی، الجامعة الرضوية شمس العلوم، منگول پوری، نئی دہلی

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

الجواب:

جاڑے کے موسم میں اونی ٹوپی موڑ کر پہنے کا جو رواج ہے وہ شرعاً کف ثوب نہیں، کیوں کہ فقہاء کی اصطلاح میں کف ثوب یہ ہے کہ عادت کے خلاف کپڑے کو موڑ کر استعمال کیا جائے اور یہاں ایسا نہیں، یہ ٹوپی عام طور پر موڑ کر ہی استعمال کرنے کی عادت ہے۔ بلکہ بہت سی ٹوپیاں یونہی موڑ کر پہنی جاتی ہیں تو یہ موڑنا عادت کے موافق ہے، اس لیے یہ جائز ہے اور اس کی وجہ سے نماز میں ذرہ برابر بھی کراہت نہ آئے گی۔

اعلیٰ حضرت محدث بریلوی رضی اللہ تعالی عنہ تحریر فرماتے ہیں:

کسی کپڑے کو ایسا خلاف عادت پہننا جسے مہذب آدمی مجمع یا بازار میں نہ کر سکے اور کرے تو بے ادب، خفیف الحرکات سمجھا جائے یہ بھی مکروہ ہے۔ [فتاوی رضویہ مترجم، ج: 7، ص: 385]

در مختار میں ہے:

كره (كفه) أي رفعه ولو لتراب كمشمر كم أو ذيل [الدر المختار، ج: ١، ص: ٦٤٠، دار الفكر بيروت]

فتاوی ہندیہ میں ہے:

يكره للمصلي أن يعبث بثوبه أو لحيته أو جسده وأن يكف ثوبه بأن يرفع ثوبه من بين يديه أو من خلفه إذا أراد السجود. كذا في معراج الدراية [الفتاوى الهندية، ج: ١، ص: ١٠٥، دار الفكر بيروت] والله تعالیٰ اعلم
کتبہ:
غلام نبی نظامی علیمی
الجواب صحیح:
محمد نظام الدین رضوی برکاتی
محمد ابرار احمد امجدی برکاتی

[فتاوی مرکز تربیت افتاء، ج: 1، ص: 241-242]

اپنا سوال بھیجنے کے لیے یہاں کلک کریں
واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

0 آپ کے تاثرات/ سوالات:

Kya Aap Ko Malum Hai? Al-mufti Ke Tamam Fatawa Haq Aur Sahi Hain, Zimmedar Muftiyane Kiram ki Nigrani Men Jari Kiye Jate hain aur Bila Jhijak Amal Ke Qabil Hain, Aap Se Guzarish Hai Ke Al-mufti Ke Fatawa Zyada se zyada Share Karen Aur Sawab Ke Mustahiq Bane.