Headlines
Loading...
دو خطبوں کے درمیان امام اور مقتدیوں کو کیا پڑھنا چاہیے؟

دو خطبوں کے درمیان امام اور مقتدیوں کو کیا پڑھنا چاہیے؟

Fatwa No. #225

سوال: جمعہ کے خطبہ میں جو خطبہ اولی اور ثانیہ کے درمیان بیٹھ جاتے ہیں تو اس میں کیا پڑھتے ہیں اور کیا پڑھنا چاہیے اور اگر کچھ نہ پڑھے تو؟
المستفتی: محمد نور الہدی برکاتی، ضلع سدھارتھ نگر

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

الجواب:

خطیب دونوں خطبوں کے درمیان ذکر و تسبیح یا آیت یا درود شریف وغیرہ پڑھنا چاہے تو پڑھ سکتا ہے۔ اگر کچھ نہ پڑھے تو بھی کوئی حرج نہیں مگر مقتدیوں کے لیے جائز نہیں۔ ایسا ہی فتاوی امجدیہ ج1 ص: 299 میں ہے۔

اعلیٰ حضرت رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا بھی یہی معمول تھا کہ اکثر خاموش رہتے اور کبھی اخلاص یا درود شریف لیتے۔ جیسا کہ فتاوی رضویہ میں ہے:

”فقیر غفر اللہ لہ اس جلسہ میں اکثر سکوت کرتا اور کبھی اخلاص اور کبھی درود پڑھتا ہے۔“ [فتاویٰ رضویہ، ج: 8، ص: 486، رضا فاؤنڈیشن، لاہور]اللہ تعالیٰ اعلم
کتبہ:
شمس الدین احمد علیمی
الجواب صحیح:
سراج الفقہاء مفتی محمد نظام الدین برکاتی مصباحی
مفتی محمد ابرار احمد امجدی برکاتی

[فتاویٰ مرکز تربیت افتا، ج: 1، ص: 308، 309]

واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

0 آپ کے تاثرات/ سوالات:

Kya Aap Ko Malum Hai? Al-mufti Ke Tamam Fatawa Haq Aur Sahi Hain, Zimmedar Muftiyane Kiram ki Nigrani Men Jari Kiye Jate hain aur Bila Jhijak Amal Ke Qabil Hain, Aap Se Guzarish Hai Ke Al-mufti Ke Fatawa Zyada se zyada Share Karen Aur Sawab Ke Mustahiq Bane.