Headlines
Loading...
باپ دادا کے پیر ہی اولاد کے پیر ہوں گے یا نئے سرے سے مرید ہونا پڑے گا؟

باپ دادا کے پیر ہی اولاد کے پیر ہوں گے یا نئے سرے سے مرید ہونا پڑے گا؟

Fatwa No. #134

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع اس مسئلہ کے بارے میں: جس پیر صاحب سے ہمارے باپ دادا مرید تھے کیا ہم بھی ان کے مرید ہیں بنا بیعت کے، یا ہمیں الگ سے مرید ہونا پڑے گا نئے سرے سے؟

المستفتی: امید علی راجستھان

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

الجواب بعون الملک الوہاب:

باپ دادا کے مرید ہوجانے سے بیٹے پوتے مرید نہیں ہوتے، لہذا آپ کو چاہیے کہ کسی جامع شرائط پیر کے ہاتھ پر نئے سرے سے بیعت کریں۔

جامع شرائط پیر کون ہے؟

جامع شرائط پیر وہ ہوتا ہے:
1- جو سنی صحیح العقیدہ ہو۔
2- ایسا عالم ہو کہ خود ضرورت کے مسائل کتابوں سے نکال سکے۔
3- شریعت و سنت کا پابند ہو۔
4- اور اس کا سلسلہ نبی کریم ﷺ تک متصل ہو۔ واللہ تعالیٰ اعلم
كتبه:
محمد شہباز انور البرکاتی المصباحی
اتردیناج پور، بنگال، ہند
۱۴ رجب المرجب ۱۴۴۳ھ
صح الجواب:
حضور فقیہ النفس مناظر اہل سنت مفتی محمد مطیع الرحمن رضوی دامت برکاتھم العالیہ

2 تبصرے

Kya Aap Ko Malum Hai? Al-mufti Ke Tamam Fatawa Haq Aur Sahi Hain, Zimmedar Muftiyane Kiram ki Nigrani Men Jari Kiye Jate hain aur Bila Jhijak Amal Ke Qabil Hain, Aap Se Guzarish Hai Ke Al-mufti Ke Fatawa Zyada se zyada Share Karen Aur Sawab Ke Mustahiq Bane.